
views
پاکستانی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اسکواڈ میں تبدیلی کا امکان
چیف سلیکٹر محمد وسیم نے بدھ کو کہا کہ ان کا T20 ورلڈ کپ
اسکواڈ میں تبدیلی کا کوئی منصوبہ نہیں ہے لیکن ضرورت پڑنے
پر کچھ تبدیلیاں کرنے کا آپشن موجود ہے۔ جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے
وسیم نے اعتراف کیا کہ پاکستانی ٹیم
کو مڈل آرڈر میں مسائل کا سامنا ہے اور وہ میگا ٹورنامنٹ سے قبل
انگلینڈ کی سیریز کے دوران مختلف کمبی نیشن آزما رہے ہیں۔
گزشتہ ہفتے اعلان کردہ 15 کھلاڑیوں کے اسکواڈ میں ٹاپ آرڈر
بلے باز شان مسعود کو پہلی بار مختصر ترین فارمیٹ کے لیے
فاسٹ بولرز محمد وسیم جونیئر اور شاہین شاہ آفریدی کے ساتھ
ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔ جبکہ فخر زمان، محمد حارث اور
شاہنواز دہانی تین ٹریولنگ ریزرو میں ہیں۔ وسیم جونیئر کو
اے سی سی ٹی ٹوئنٹی ایشیا کپ کے
دوران سائیڈ سٹرین سے مکمل طور پر صحت یاب ہونے کے
بعد شامل کیا گیا تھا، جبکہ شاہین، جو لندن میں گھٹنے
کی انجری کے باعث بحالی کے مراحل سے گزر رہے ہیں اور
اگلے ماہ کے شروع میں بولنگ دوبارہ شروع کرنے کی توقع
رکھتے ہیں، 15 کو برسبین میں اسکواڈ میں شامل ہوں گے۔
اکتوبر ایونٹ ٹیکنیکل کمیٹی کی منظوری کے بغیر 15 اکتوبر تک ٹیم
میں تبدیلیاں کی جا سکتی ہیں۔ محمد وسیم نے کہا کہ
ایشیا کپ 2022 کے فائنل اور انگلینڈ
کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میں ٹیم کی کارکردگی تسلی
بخش نہیں تھی۔ پاکستان ٹیم کو بیٹنگ کے مسائل کا سامنا ہے جس کے حل کے
لیے کوششیں جاری ہیں۔ ٹیم انتظامیہ اس کو حل کرنے کے لیے
حالیہ سیریز میں بھی مختلف کمبی نیشن بنا رہی ہے اور بینچ
سٹرینتھ کا موقع دے رہی ہے۔ ورلڈ کپ قریب ہے اور ہم دو
مسلسل شکستوں سے زیادہ پریشان نہیں ہیں۔ ورلڈ کپ سکواڈ
میں تبدیلیوں کے حوالے سے چیف سلیکٹر کا
کہنا تھا کہ ابھی اس میں تبدیلی کا کوئی ارادہ نہیں
تاہم آپشن ضرور موجود ہے۔ "مجھے یقین نہیں ہے کہ کیا
تبدیلیاں کی جا سکتی ہیں۔
مجھے امید ہے کہ ٹورنامنٹ کے لیے منتخب کھلاڑی [جاری سیریز میں]
اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔ انجری بھی تبدیلیوں کا
سبب بن سکتی ہے، انہوں نے کہا کہ
فخر زمان ٹیم کا حصہ ہیں اور ہمیں امید ہے کہ وہ جلد انجری
سے صحت یاب ہو جائیں گے تاہم اگر وہ ورلڈ کپ کے لیے
فٹ نہیں ہیں تو کچھ نام زیر غور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ
صائم ایوب اور شرجیل خان ہمارے
18 کھلاڑیوں میں ہیں لیکن 15 میں نہیں۔
“اوپنر کی جگہ اوپنر کا انتخاب کرنا ضروری نہیں ہے۔
کچھ نام زیر غور ہیں۔" وسیم نے کہا کہ انہیں اپنی سلیکشن
یا خود پر تنقید
پر کوئی اعتراض نہیں لیکن کھلاڑیوں کو نشانہ
بنانے پر افسوس ہے۔
Facebook Conversations
Disqus Conversations